اسلام آباد :میٹرو سٹیشن پر زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی بچی کے لواحقین کا پتا چل گیا ، بچی کی عمر12 سال اورنام صالحہ فاطمہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میٹرو اسٹیشن سے ملنے والی بچی کے لواحقین کا پتہ چل گیا،پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کی شام سوشل میڈیا سے لواحقین کو معلوم ہوابچی قتل ہوگئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ بچی کی عمر12 سال اورنام صالحہ فاطمہ ہے، بچی اسلام آباد کےعلاقے ترلائی میں والد واجد کے ساتھ مقیم تھی۔
والدواجد نے بیان میں کہا کہ گزشتہ اتوار کی صبح گولڑہ دربارپر نیندسےاٹھاتوبچی غائب تھی، بچی کی لاش کے اشتہار سے متعلق بھائی نے کال کرکے اطلاع دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرکے میٹرو اسٹیشن واش روم میں پھینکا گیا تھا ، مشکوک افرادکاڈی این اےسیمپل فرانزک لیبارٹری سے کرایاجارہا ہے۔
واضح رہے گذشتہ پیر اسلام آباد کے تھانہ رمنا کے علاقے میں جی الیون میٹرو اسٹیشن کے غیر فعال واش روم سے گیارہ سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، پولیس کے مطابق بچی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
بعدازاں پوسٹ مارٹم میں بچی سےزیادتی ثابت ہوئی تھی اور کہا گیا تھا کہ بچی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ،جسم پر زخم،خراشیں ہیں۔