امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف 252 گرام انگور یا کشمش کھانے سے جسم میں مضر کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے 20 صحت مند رضا کاروں پر محدود پیمانے کی پائلٹ اسٹڈی کی گئی جو 8 ہفتے تک جاری رہی، رضا کاروں کی عمر 18 سے 55 سال کے درمیان تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انگور کے طبی فوائد صدیوں سے ہمارے علم میں ہیں جبکہ جدید سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں کئی طرح کے مفید نباتاتی مرکبات یعنی فائٹو کیمیکلز پائے جاتے ہیں۔
ان کے علاوہ انگور میں غذائی ریشہ یعنی فائبر بھی بھرپور طور پر ہوتا ہے۔
مزید تحقیقات سے انگور، انگور کے رس، یا انگور سے حاصل کردہ فینول قسم کے مرکبات کو بھی اینٹی آکسیڈینٹ کے علاوہ جراثیم اور وائرسوں کے خلاف مؤثر پایا گیا ہے۔
نئے مطالعے میں ان تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا گیا ہے جو یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں ڈاکٹر ژاؤپنگ اور ان کے ساتھیوں نے انجام دیا ہے۔
اس میں پہلے چار ہفتوں کے دوران تمام رضا کاروں کو کم پولی فینول والی غذا پر رکھا گیا جس کے بعد اگلے چار ہفتوں تک یہی غذا جاری رکھتے ہوئے اس میں خشک انگوروں کے صرف 46 گرام سفوف کا یومیہ اضافہ کردیا گیا۔
انگور کے سفوف کی یہ مقدار 252 گرام تازہ انگوروں کے برابر تھی۔
مطالعہ شروع ہونے سے پہلے اور اس کے بعد، تمام رضا کاروں میں کولیسٹرول اور بائل ایسڈ کے علاوہ ان کے پیٹ میں مائیکروبائیوم کا جائزہ لیا گیا۔
جائزے اور موازنے کے بعد معلوم ہوا کہ چار ہفتوں تک خشک انگور کا 46 گرام سفوف روزانہ استعمال کرنے کے بعد ان رضا کاروں میں کولیسٹرول کی مجموعی مقدار 6.1 فیصد کم ہوگئی تھی جبکہ مضرِ صحت کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) 5.9 فیصد کم ہوا تھا۔
ان کے پیٹ میں نقصان دہ جرثومے کم ہوئے تھے جبکہ صحت بخش جراثیم کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا تھا۔
ان میں سے بھی ایکرمینسیا نامی جرثوموں کی ایک قسم میں اضافہ ہوا جو گلوکوز اور چکنائی کو توڑ کر ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ آنتوں کی اندرونی جھلی کو بھی مضبوط بناتا ہے۔