تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

بچے کیسے بگڑتے ہیں؟

کسی شخص کی فطرت و عادات کا تعین بچپن میں کی گئی اس کی تربیت سے ہوتا ہے، تاہم وہ کیا عوامل ہیں جو کسی بچے کی عادات کو خراب کرتے ہیں اور بعد ازاں یہ بچہ بڑا ہو کر معاشرے کا ایک نقصان دہ حصہ بنتا ہے؟

اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں چائلڈ سائیکولوجسٹ سیدہ دانش احمد نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ والدین اکثر بچوں کے سامنے ایسی عادات کا مظاہرہ کرتے ہیں جو بچوں کو بگاڑنے کا سبب بنتی ہیں۔

جیسے وہ انہیں جھوٹ بولنے کا کہتے ہیں، بات بات پر ٹوکتے ہیں یا اونچی آواز میں ان سے بات کرتے ہیں۔

سیدہ دانش کا کہنا تھا کہ بچوں کا ایک دوسرے سے تقابل کرنا نہایت غلط عمل ہے، ہر بچے کی ذہنی صلاحیت مختلف ہوتی ہے، اگر وہ کسی ایک معاملے میں کمزور ہوگا تو دوسرے شعبے میں نہایت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کا ایک دوسرے سے مقابلہ کرنا ان میں بچپن میں احساس کمتری اور بڑے ہونے کے بعد حسد کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔

سیدہ دانش نے کہا کہ بچوں میں اسمارٹ فونز کا استعمال بھی بہت بڑھ گیا ہے، اس کا استعمال محدود کرنے کے لیے والدین کو کاؤنسلنگ کی ضرورت ہے کہ کس طرح اس کے نقصانات سے بچا جائے اور بچوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جائے۔

Comments

- Advertisement -