تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

کراچی : نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج اور فائرنگ، متعدد افراد زخمی

کراچی: پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین کو روکنے کیلیے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کو گرانے کو عمل جاری ہے ، اس موقع پر نسلہ ٹاور کے متاثرین احتجاج کرنے پہنچے، جس پر پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب مظاہرین کو روک لیا۔

چیئرمین آباد محسن شیخانی بھی نسلہ ٹاورکے قریب مظاہرہ میں پہنچے ، جس کے بعد مظاہرہ ختم کرانے کیلئے پولیس اورچیئرمین آباد کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

احتجاجی مظاہرین نے نسلہ ٹاور میں داخل ہونے کی کوشش کی ، جس پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

اس موقع پرچیئرمین آباد محسن شیخانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے مارا جارہا ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہم تو چاہتے ہیں قانون کو بہتر کیاجائے، ہم تو چاہتے ہیں این اوسی دینے والے اداروں پر ذمہ داری عائدکرنی چاہیے۔

محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں پر امن احتجاج کیلئے ایک جگہ کھڑے بھی ہونے نہیں دیاجارہا، کراچی کے لوگوں کیساتھ زیادتی کی جارہی ہے، کروڑوں اربوں روپے ٹیکس دینے والوں کو ماراجارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم عمارتیں این اوسی لیکر بناتے ہیں، اجازت دینےوالےاداروں سے پوچھناچاہیےکہ کیوں اجازت دی، ہر آدمی خوفزدہ ہےکہ کیاہماری بلڈنگیں ٹوٹ جائیں گی، ہمیں بتایا جائےکس ادارے سے اجازت لیں۔

محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے انویسٹرز کو مطمئن کرناپڑےگا، ہم نے تمام پراجیکٹس روک دیےہیں، ہمارےپاس اورکوئی راستہ نہیں، عمارتوں کے اجازت نامےمیں غلطی ہے توچیک کرنا حکومت کاکام ہے۔

چیئرمین آباد نے اعلان کیا کہ احتجاج پورے پاکستان تک لےکر جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -