فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
پولیس کے مطابق طالبہ زرعی یونیورسٹی میں بی ایس فوڈٹیکنالوجی میں پڑھتی تھی جس کی لاش گرلز ہاسٹل سے برآمد ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ضابطے کی کارروائی کے بعد اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق طالبہ کی خودکشی کرنےکی وجہ معلوم نہیں ہوسکی تاہم ابتدائی شواہد جمع کر لیے گئے ہیں اور تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج میں چوتھی کلاس کی میڈیکل طالبہ نوشین کاظمی کی گرلز ہاسٹل نمبر 4 کے کمرے میں پنکھے سے لٹکی لاش برآمد ہوئی تھی۔ نوشین کاظمی کی لاش برآمد ہونے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ’جسٹس فار نوشین کاظمی‘ کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ بن گیا جس میں صارفین نے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
نوشین کاظمی نے خودکشی کی ہے یا انھیں قتل کیا گیا ہے، میڈیکل کالج کے طالب علموں نے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
25 نومبر کو نوشین کاظمی کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی موت لٹکنے اور دم گھٹنے کے باعث واقع ہوئی، نوشین کاظمی کے گلے پر 26 سینٹی میٹر لمبے اور 1 سینٹی میٹر چوڑے نشانات پائے گئے، ان کے دونوں پھیپھڑوں میں خون کے نشانات بھی پائے گئے ہیں، تاہم جسم پر کسی تشدد کے نشانات کا رپورٹ میں ذکر نہیں۔