اسلام آباد : نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ، مدعی شوکت مقدم کےوکیل شاہ خاور کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف شواہد اس قدر مضبوط ہیں کہ امیدہے کہ اسے سخت سزا ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کو سزا سے بچانے کیلئے ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر نے کیس کے حوالے سے بتایا کہ کیس کا ٹرائل تیزی سے جاری ہے اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جس میں کئی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے جاچکے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کیس میں ایک نیا موڑ آیا ہے کہ وکیل کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ، جس میں ملزم ظاہر جعفر کو ذہنی معذور قرار دینے کی کوشش کی گئی۔
ذوالقرنین حیدر نے مزید بتایا گذشتہ سماعت میں ایک گواہ نے بیان میں کہا تھا کہ جب واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وہاں پہنچے تو نور مقدم کا سر دھڑ سے الگ پڑا تھا اور 4 افراد نے ملزم ظاہر جعفر کو پکڑا ہوا تھا۔
دوسری جانب اس حوالے سے مدعی شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیس میں ملزم کے ذہنی مریض ہونے کی درخواست شروع میں دی جاتی ہے ، ابھی کیس اپنے انجام کے قریب ہے۔
وکیل شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ملزم کوبچانےکےلئے سوچی سمجھی منصوبہ بندی کےتحت یہ درخواست دی گئی لیکن یہ آخری حربہ تھا، میرا خیال ہےکہ ان کا یہ حربہ ناکام ہو جائے گا۔
مدعی وکیل نے مزید کہا ملزم کےخلاف شواہداس قدر مضبوط ہیں کہ امیدہے کہ اسے سخت سزا ملے گی۔