معروف عالم دین و مبلغ مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں ناموس رسالت کی آڑ میں واقعہ افسوسناک ہے الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کےخلاف ہے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اسلام میں تشدد اور شدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں، علمائے کرام انتہاپسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔
سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے. محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے. اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں. علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں.#Sialkot
— Tariq Jamil (@TariqJamilOFCL) December 3, 2021
وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے یقین دہانی کروائی ہے کہ سيالکوٹ واقعےکی شفاف،غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی پنجاب حکومت 24گھنٹےمیں مجرموں کی گرفتاری کاحکم دےچکی۔
نورالحق قادری نے کہا کہ ریاست اورپاکستانی شہری بہیمانہ واقعےکی مذمت کر رہے ہیں عوام کےجان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے سیالکوٹ کاواقعہ مذہبی منافرت پھیلانےکی گھناؤنی کوشش ہے۔
وزیرمذہبی امور کا کہنا تھا کہ توہین مذہب کی سزاکیلئےملکی قوانین موجود ہیں ہرمجرم کوقانوں کے سامنے لایا جائے گا ایسےواقعات عالمی سطح پرپاکستان کی بدنامی کےباعث بنتےہیں۔
معاون خصوصی علامہ طاہر اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بربریت اور وحشت کے واقعےکی پرزور مذمت کرتے ہیں اس واقعے میں ملوث لوگوں نے اسلام کو بدنام کیا ہےتوہین مذہب کا معاملہ ہوتو اس پر قوانین موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملوث افراد نے سیرت طیبہﷺ کی بھی مخالفت کی ہے سیالکوٹ واقعے میں جو بھی مجرم ہیں وہ کیفرکردار تک پہنچیں گے تمام علما اور مختلف مذاہب کے لوگوں نے واقعے کی مذمت کی ہے اس واقعے نے توہین مذہب قوانین کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہم نے بڑی مشکل سے پاکستان میں محبت امن رواداری کی مثال قائم کی ہے موجودہ دور میں کوئی ایک ایف آئی آر توہین مذہب کے قانون کی درج نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعے پر میں شرمندہ ہوں دنیا کے سامنے اس واقعے سے پاکستان کا چہرہ مسخ کیا گیا سری لنکا کے سفارتخانے میں تمام علما تعزیت کیلئے بھی جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والا سانحہ شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔
سیالکوٹ میں پیش آنے والا سانحہ شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے، پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔ اس کا اسلام اور دینی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) December 3, 2021
ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس کا اسلام اور دینی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔