مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے قومی سلامتی پالیسی تشکیل دینےپرکام کررہے ہیں،اگلے سال افغانستان سےافواج کے انخلاء کے بعد غیر یقینی صورتحال پاکستان کیلئے بڑاچیلنج ہوگی، سیاسی اور عسکری قیادت کو ہم خیال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
قومی سلامتی سے متعلق سیمینار سے خطاب میں مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک امن کے خواہاں ہیں، جنوبی ایشیا ممالک وسطی ایشیا سے توانائی حاصل کرسکتے ہیں، حکومت جامع قومی سلامتی پالیسی تشکیل دینے پرکام کررہی ہے، دو ہزار چودہ کے بعد امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات معاشی بنیادوں پر بڑھانا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کیساتھ تعلقات بڑھانے کی ضروت ہے، پاکستان کو دہشتگردی، انتہا پسندی اور اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان نے قومی سلامتی پر کیبنٹ بنائی ہے،انھوں نے کہا کہ اندرونی چیلنجز پر قابو پالیں تو بیرون چیلنجزسے آسانی سے نمٹ سکتے ہیں، ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں فنڈز کے حصول کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔