اسلام آباد : سانحہ سیالکوٹ کے مقتول فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی میت مکمل اعزاز اور احترام کے ساتھ سری لنکا روانہ کردی گئی ، طاہر اشرفی نے کہا دکھ کی گھڑی میں سری لنکن منیجر کی فیملی کے ساتھ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ کے مقتول فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کا جسد خاكى سرى لنكا روانہ کردیا گیا ، علامہ طاہر اشرفی،اعجاز عالم اگسٹن سری لنکا کے اعزازی قونصلر اور وزارت خارجہ کے عملے نے میت کو رخصت کیا، پرواز پنتالیس منٹ کی تاخیر کے بعد روانہ ہوئی۔
ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر ایئرپورٹ پہنچا ہوں، سری لنکن شہری کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ مقتول کے خاندان کے ساتھ انصاف ہوگا۔
دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کی تفتیش آگے بڑھ رہی ہے، جیسے جیسے چیزیں سامنے آئیں گی اس کو سامنے لائیں گے ، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تفتیش سائنسی بنیادوں پر ہونی چاہیے۔
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب تحقیقات کے سارے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب نے سیکرٹری پراسکیوشن کو کیس کی مکمل پیروی کرنے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔
یاد رہے گذشتہ روز سری لنکن منیجرکی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی تھی ، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پریانتھا کی موت کھوپڑی اور جبڑا ٹوٹنے سے ہوئی۔ رپورٹ میں بھیجا باہر آنے کی تصدیق ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پریانتھا کے جسم کے تمام حصوں پر تشدد کے نشانات ہیں۔ تشدد سے پریانتھا کے ایک پاؤں کےعلاوہ جسم کی تمام ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ جسم ننانوے فیصد حصہ مکمل طور پر جل چکا ہے جبکہ تشدد سے پریانتھا کا دل اور پھیپھڑے بھی متاثرہوئے۔
واضح رہے سیالکوٹ میں واقع وزیرآباد روڈ پر قائم لیدر فیکٹری میں گزشتہ 9 برس سے مینیجر کے عہدے پر کام کرنے والے سری لنکن شہری کو مشتعل ملازمین کے ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا اور پھر لاش کو آگ لگا دی تھی۔