تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

کیا ہم جانور ہیں؟ بھارتی پولیس اہلکار نے پولیس ڈپارٹمنٹ کو بے نقاب کردیا

نئی دہلی : بھارتی پولیس میں اہلکاروں کو ناقص کھانا فراہم کیا جانے لگا، چھتیس گڑھ پولیس کے کانسٹیبل نے ناقص کھانے کی ویڈیو ‘کیا ہم جانور ہیں’ کے کیپشن کے ساتھ وائرل ہوگئی۔

بھارتی فورسز میں اہلکاروں کو دئیے جانے والے ناقص کھانے کا ایک مرتبہ پھر بھانڈا پھوٹ گیا، چھتیس گڑھ مسلح فورسز کا اہلکار ناقص کھانے کی ویڈیو منظر عام پر لے آیا۔

پولیس کانسٹیبل بٹو سانڈے نے ویڈیو اپنے کمانڈر کو شیئر کی تاکہ ناقص کھانے سے متعلق آگاہ کرسکے، لیکن ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں 96 سیکنڈ کی ویڈیو میں مچھلی، کڑی دکھائی اور کہا کہ یہ کھانا دیا گیا ہے ہمیں، یہ کھانا ہے یا ابلا ہوا پانی۔

کانسٹیبل نے کہا کہ کیا میس کمانڈر اپنے گھر میں بھی وہی کھانا کھا رہا ہے؟ ہم اپنے وطن کےلیے خدمت کررہے ہیں، کیا ہم جانور ہیں؟

کانسٹیبل نے کہا کہ ہم صرف گزارش کررہے ہیں کہ ہمیں وہ کھانا فراہم کیا جائے جو افسران اپنے گھروں میں کھا رہے ہیں۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چھتیس گڑھ فورس کمانڈر نے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ 2017 میں بی ایس ایف کی 29 بٹالین سے تعلق رکھنے والے کانسٹیبل تیج بہادر یادیو نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں کہا تھا کہ سرحد پر تعینات فوجیوں کو ناقص معیار کا کھانا فراہم کیا جاتا ہے بلکہ کبھی کبھار تو وہ بھوکے ہی سو جاتے ہیں۔

مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تیج بہادر کے خلاف انکوائری کی گئی تھی اور رپورٹس سامنے آنے کے بعد انہیں کنٹرول لائن سے ہٹا کر ہیڈ کوارٹر میں پلمبر لگادیا گیا تھا۔

بعدازاں تیج بہادر کو تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ضابطہ اخلاق ورزی کے جرم میں ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -