کراچی: شہر قائد میں جعلی مقابلے میں گرفتار ایس ایچ او کو فرار کرا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں 16 سال کے ارسلان محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے پر احتجاج کے نتیجے میں ایس ایچ او اعظم گوپانگ کی گرفتاری ظاہر کی گئی تھی۔
تاہم معلوم ہوا ہے کہ اورنگی ٹاؤن کے ایس ایچ او کو گرفتار ہی نہیں کیا گیا تھا بلکہ احتجاج ختم کرانے کے لیے ان کی گرفتاری کا ڈراما رچایا گیا تھا۔
مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے ارسلان محسود کے دوست کا اہم انکشاف
اے آر وائی نیوز نے اعظم گوپانگ کی گرفتاری کی تصویر حاصل کر لی، لاک اپ میں ایس ایچ او کی تصویر جاری کرا کر پیچھے سے انھیںفرار کرا دیا گیا۔
اعظم گوپانگ کی جعلی گرفتاری کی تصویر ڈی آئی جی ویسٹ کی جانب سے حلیم عادل شیخ کو بھیجی گئی تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری بڑے پیمانے پر احتجاج نہ کرنے کی شرط پر کی گئی تھی، جب مشتعل افراد نے احتجاج مؤخر کر دیا تو اعظم گوپانگ کو چھوڑ دیا گیا۔
ارسلان محسود قتل واقعہ،
ڈی آئی جی ناصر آفتاب پٹھان ورثاء اور اراکین اسمبلی سے جھوٹ بول کر جان چھڑانے میں مصروف
راؤ انوار والی صورتحال ڈسٹرکٹ ویسٹ میں چل رہی ہے، پولیس پوری کی پوری دہندا کرنے میں مصروف ہے، نوجوان کا خون ضایع ہونے نہیں دیں گے پولیس سے حساب لیں گے، @HaleemAdil
2/2 pic.twitter.com/rdmLk1DI74— Haleem Adil Sheikh Updates (@HASPS99) December 8, 2021
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایس ایچ او فرار نہیں ہوا بلکہ کرایا گیا ہے، ہمیں کہا گیا کہ اعظم گوپانگ کو گرفتار کر لیا ہے، اگر وہ گرفتار ہوا تھا تو بتایا جائے کہاں ہے؟
ایس ایچ او کی گرفتاری نوجوان ارسلان محسود کے قتل پر ہونے والے احتجاج کو ختم کرانے کے لیے عمل میں لائی گئی تھی، تاہم جب انھیں عدالت میں پیش کرنے کا وقت آیا تو بتایا جا رہا ہے کہ وہ فرار ہو گیا ہے۔