ہماری روزمرہ کی زندگی میں کبھی بھی کسی کے ساتھ ہڈیوں میں کوئی چھوٹی موٹی چوٹیں لگتی رہتی ہیں جسے ہم بہت آسان لیتے ہیں۔
ہم اکثر اپنے گھروں میں صوفے، دروازے کی چوکھٹ یا میز وغیرہ سے بے دھیانی میں ٹکرا جاتے ہیں اور پاؤں پوری شدت کے ساتھ جاکر اس چیز سے ٹکراتا ہے تو وقتی طور پر اس تکلیف سے جان سی نکل جاتی ہے۔
اس وقت تو کچھ دیر درد ہوکر ختم ہوجاتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ وہ مکمل طور پر ختم ہوجائے تاہم کچھ عرصے بعد جاکر اس تکلیف میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آرتھو پیڈک سرجن ندیم آصف نے ناظرین کو اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے مفید مشورے دیئے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹریس فریکچر جسے ہیئر لائن فریکچر بھی کہا جاتا ہے، ایک ہڈی میں ایک چھوٹا سا شگاف ہے جو بار بار ایک ہی حرکت کو دہرانے سے ہوتا ہے (جیسے کہ جب کوئی کھیل کے لیے تربیت کرتا ہے)۔ اس قسم کے فریکچر ان لوگوں کی روزمرہ کی سرگرمیوں سے بھی ہو سکتے ہیں جن کی ہڈیاں کمزور ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسا اکثر ٹانگ کے نچلے حصے اور پیر کے پنجوں پر ہوتا ہے جس کے نتیجے میں بہت معمولی سا فریکچر ہوجاتا ہے جس کا اثر بعد میں ظاہر ہوتا ہے۔
آرتھو پیڈک سرجن ندیم آصف کا کہنا تھا کہ اگرچہ مرد اور عورت دونوں ہی اسٹریس فریکچر کا شکار ہوسکتے ہیں لیکن مردوں کے مقابلے میں خواتین اس طرح کے واقعات سے زیادہ متاثر ہیں۔
زیادہ تر تناؤ کے فریکچر ٹھیک ہوجاتے ہیں لیکن اگر آپ مکمل صحت یاب ہونے سے پہلے جسمانی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرلیتے ہیں تو اس سے اسٹریس فریکچر کو مزید بگاڑ سکتے ہیں اور اسے شفا یابی کا عمل بھی سست ہوجائے گا۔