تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

کورونا کی نئی قسم "اومیکرون” کیا ہے؟

کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کو عالمی ادارہ صحت نے باعثِ تشویش قرار دیا ہے، اس سے قبل کورونا کا ڈیلٹا ویریئنٹ کو بھی خطرناک قرار دیا گیا تھا۔

اومیکرون کیا ہے اور انسان پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے اور متاثرہ مریض میں کس قسم کی علامات پائی جاتی ہیں اس حوالے سے محققین نے اپنی تحقیق کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔

اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں یونیوسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرام نے اس پر ماہرانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اومیکرون اس وقت57ممالک میں موجود ہے لیکن اس سے اب تک کسی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی 65 فیصد کیسز ڈیلٹا کے رپورٹ ہورہے ہیں جو یقیناً اس سے زیادہ خطرناک ہے، لہٰذا اس سے بچاؤ کیلئے کورونا ویکسین کی خوراکیں لگوانا انتہائی ضروری ہے۔

اومی کرون ویریئنٹ کا کلینیکل نام بی.1.1.529 ہے اور اس کے بھی کم از کم تیس ویرئنٹس سامنے آچکے ہیں۔ اس کی پہلی مرتبہ تیئس نومبر کو جنوبی افریقہ میں تشخیص ہوئی تھی۔

یہ تشخیص خون کے نمونوں کے کلینیکل ٹیسٹ کے دوران سامنے آئی تھی جو چودہ اور سولہ نومبر کو لیے گئے تھے۔ چھبیس نومبر کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سارس کووڈ ٹُو کے لیے قائم مشاورتی گروپ نے اس ویریئنٹ کو باعثِ تشویش قرار دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -