اشتہار

سعودی عرب سے پاکستان جانے کے خواہش مند شہری مشکل میں پڑ گئے

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پوچھے گئے ایک اور سوال پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جوازات سے ایک شہری نے پوچھا کہ ہم 10 افراد چھٹیوں پر پاکستان جانا چاہتے ہیں اور فلائٹ کی تاریخ 24 دسمبر ہے لیکن ہمیں بوسٹر ڈوز لگوانے کا کہا گیا ہے جس کی تاریخ 21 مارچ 2022 مل رہی ہے اب کیا کریں؟

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے ردعمل دیا کہ مملکت میں کورونا وائرس سے بچاو کے لیے ویکسین کی 2 خوراکیں لینا لازمی ہے، مملکت سے جانے والوں کے لیے ضروری ہے کہ ’توکلنا ‘ ایپ پر ان کا اسٹیٹس امیون آئے۔

- Advertisement -

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی دونوں خوراک کے 6 ماہ بعد بوسٹر ڈوز لگائی جارہی ہے تاکہ وائرس کی نئی شکلوں سے محفوظ رہا جاسکے۔

خروج وعودہ ویزا: غیرملکی ورکر کے لیے مشکلات

سعودی امیگریشن قانون کے مطابق وہ افراد جنہوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں مملکت میں رہتے ہوئے ہی لگوائی ہیں اور توکلنا پر ان کا اسٹیٹس ’امیون‘ ہے وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔

جبکہ ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں ویکسین نہیں لگوائی انہیں مملکت آنے کے بعد پانچ دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے، بعد ازاں کورونا ٹیسٹ ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں