تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

کرائسٹ چرچ حملہ: شہید نعیم رشید کو اعلی ترین ایوارڈ تفویض

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں مارچ 2019 میں مسجد پر حملے کے دوران اپنی جان پر کھیل کر دوسروں کو بچانے کے لیے پاکستانی نژاد نعیم راشد اور افغان نژاد عبدالعزیز کو بہادری کے اعلیٰ ترین اعزاز ‘نیوزی لینڈ کراس’ سے نوازا گیا ہے۔

اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈرا آرڈرن کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ وکٹوریہ کراس کے برابر ہے جو نیوزی لینڈ کا اعلی ترین سول ایوارڈ ہے، انہوں نے کہا کہ ان شہریوں نے جس جرات کا مظاہرہ کیا وہ بے لوث اور قابل تعریف تھا، اس دن ان کی بہادری کا دل کی گہرائیوں سے احترام کرتے ہیں اور مشکور ہیں۔

جسینڈرا آرڈرن نے کہا کہ اگر اس دن یہ لوگ بہادری سے کام نہ لیتے اور اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر مدد نہ کرتے تو شاید ہم کہیں زیادہ جانیں کھو دیتے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈ آرڈرن کا مزید کہنا تھا کہ یہ تمغہ اس سے قبل اب تک صرف دو بار دیا گیا ہے، اور یہ نیوزی لینڈ کے اعلی ترین فوجی اعزاز وکٹوریا کراس کا غیر عسکری مساوی اعزاز ہے۔

اس کے علاوہ مزید آٹھ افراد بشمول دو پولیس افسران کو بھی بہادری کے تمغے دیےے گئے ہیں جنہوں نے بندوق بردار حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ کو اس وقت پکڑا تھا جب وہ ایک کار میں جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

یاد رہے کہ 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مساجد میں موجود افراد پرسفید فام نسل پرست دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 51 افراد شہید اور 40 سے زائد ہو گئے تھے۔

حملے کے دوران ہوا کیا تھا؟

نیم خود کار ہتھیاروں سے لیس ٹیرنٹ نے سب سے پہلے کرائسٹ چرچ کی النور مسجد میں جمعے کے نمازیوں پر حملہ کیا اور اس کے بعد وہ لِن ووڈ کی عبادت گاہ پہنچا اور جاتے جاتے قتل عام کے مناظر کو لائیو اسٹریم کرتا رہا، مسلح حملہ آور کا نشانہ بننے والے تمام مسلمان تھے اور ان میں بچے، عورتیں اور بوڑھے شامل تھے۔

ٹیرنٹ نے جس وقت حملہ کیا اس وقت نعیم راشد مسجد النور میں تھے، کندھے میں گولی لگنے کے باوجود انہووں نے ٹیرنٹ کو گراکر اسے غیر مسلح کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس دوران ٹیرنٹ نے راشد کو گولی ماردی جس سے وہ جاں بحق ہوئے، بعد میں ملزم ٹیرنٹ نے ان کے بیٹے طلحہ کو شہید کیا، لیکن حملہ آور کی توجہ ہٹانے کا سبب بننے والے راشد کے اقدامات نے کئی لوگوں کو جان بچانے کے لیے فرار ہونے کا موقع فراہم کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -