جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

کے پی بلدیاتی الیکشن: بدنظمی کے واقعات نے سیاسی ماحول تلخ کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: کے پی کے سترہ اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ہنگامہ آرائی کے باعث کئی پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے واقعات کا نوٹس لے لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کے پی میں 17 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کے دوران بد نظمی کے واقعات نے کئی مقامات پر پولنگ میں تعطل ڈالا ہے۔

لکی مروت کے علاقے گورنمنٹ مڈل اسکول ملتان منجوالہ میں 2گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ سے ووٹرز میں خوف وہراس پھیلا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ڈی پی او شہزادہ عمر ریاض نےموقعے پرپہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور اپنی نگرانی میں دوبارہ پولنگ کا آغاز کرایا۔

- Advertisement -

پشاور کے علاقے گلبہار کے پولنگ اسٹیشن میں امیدواروں کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی اور ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات عائد کئے، اس دوران مشتعل افراد نےدھاندلی کا الزام لگا کربیلٹ باکس توڑ دئیے اور بیلٹ پیپربھی پھاڑ کر زمین پر پھینک دئیے، اس دوران پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ کا عمل روک دیاگیا۔

مہمند میں خواتین پولنگ اسٹیشن چندہ گرلز ڈگری کالج میں ایک گھنٹے سے پولنگ بند رہی، جس کی وجہ مرد امیدوار اور حامیوں کا خواتین پولنگ اسٹیشن پر دھاوا اور ہلڑ بازی بتائی گئی ہے، حامیوں کی جانب سے ہنگامے اور ہلڑبازی کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

مردان کے ویلج کونسل بہرام خان کلے میں غلط بیلٹ پیپرز چھاپ دئیے گئے، کسان سیٹ کے امیدوار کا انتخابی نشان مبینہ طورپر دوسرے امیدوار کو الاٹ کردیا گیا، جس میں دیگر امیدواروں نے سخت احتجاج کیا ، جس کے باعث پولنگ اسٹیشن بند کردیا گیا۔

خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں 2پولنگ اسٹیشن میں بدنظمی کے واقعات رپورٹ ہوئے، جہاں ایک امیدوار کے حامیوں نے پولنگ اسٹیشن میں زبردستی گھس کر بیلٹ باکس توڑ ڈالا، بدنظمی کےباعث پولنگ روک دی گئی۔

کرک کے علاقے رحمت آباد میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں مردوں کےداخلے پرہنگامہ آرائی ہوئی، ہنگامہ آرائی کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

اسی طرح بونیر کے ولیج کونسل اگارئی میں غلط انتخابی نشان الاٹ کرنےکی شکایت سامنے آئی جس پر عمومی نشست کے لیے جاری پولنگ روک دی گئی، یہی نہیں بونیر کے مختلف پولنگ اسٹیشنزپر انتخابی سامان کی کمی کی شکایات بھی سامنے آئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں