ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے کے خلاف پاناما پیپر کیس میں گھیرا تنگ ہونے لگا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے کو پانامہ کیس کے سلسلے میں طلب کیا گیا تھا جس کے بعد وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر پہنچ گئیں۔
ایشوریا رائے سے بیرون ملک دولت جمع کرنے کے الزامات پر تحقیقات جاری ہیں۔
ایشوریا رائے بچن کو پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کہا تھا کہ وہ آج ہی ای ڈی کے دہلی کے دفتر آکر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اداکارہ کو 9 نومبر 2021 کو بھی نوٹس بھیجا گیا تھا جس کے مطابق انہیں 15 دن میں ہی جواب جمع کروانا تھا جبکہ اداکارہ نے جواب جمع کروانے کے لیے دو بارہ اضافی وقت مانگا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشوریا رائے پر منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002 (پی ایم ایل اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں ایشوریا رائے سمیت اداکار امیتابھ بچن اور اجے دیوگن کا نام بھی منظر عام پر آیا تھا۔
خیال رہے کہ 2016 میں پاناما پیپرز میں دنیا بھر کے امیر و طاقتور افراد کی جانب سے اپنے اثاثہ جات ‘آف شور’ کمپنیوں کے ذریعے چھپائے جانے کا انکشاف ہوا تھا جس کے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں تہلکہ مچا ہوا تھا، ان لیک پیپرز میں 300 بھارتیوں کے نام بھی شامل تھے۔