اشتہار

انڈے سے نکلنے کے لیے تیار ڈائنوسار کا کروڑوں سال قدیم فوسل دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

بیجنگ: چین میں چھ کروڑ 60 لاکھ سال قدیم انڈے میں موجود ڈائنوسار کا فوسل دریافت ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ کم از کم 66 ملین سال قدیم ایک شان دار طور پر محفوظ شدہ ڈائنوسار ایمبریو دریافت ہوا ہے جو مرغی کی طرح اپنے انڈے سے نکلنے کی تیاری کر رہا تھا۔

یہ دریافت چین کے شہر گینژو میں ہوئی ہے، ڈائنوسار کا بچہ انڈے سے نکلنے کے لیے تیار تھا، لیکن شاید دنیا میں آنے کی اس کی قسمت نہیں تھی۔

- Advertisement -

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے انھیں ڈائنوسارز اور آج کے پرندوں کے درمیان تعلق کے بارے میں مزید جاننے کا موقع ملا، یہ ایک ایسا فوسل ہے جسے پرندوں میں انڈے سے نکلنے سے پہلے دیکھا جاتا ہے، یہ ایک بغیر دانتوں والا تھیروپوڈ ہے، جسے بے بی ینگلیانگ کا نام دیا گیا ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی کے محقق فیون واسیم ما نے منگل کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ تاریخ میں پائے جانے والے بہترین ڈائنوسار ایمبریو میں سے ایک ہے۔

انڈے میں بے بی ینگلیانگ کی پوزیشن یوں تھی کہ اس کا سر اس کے جسم کے نیچے دبا پڑا تھا، دونوں اطراف میں پاؤں پڑے تھے، اور پیٹھ مڑی ہوئی تھی، یہ ایسی پوزیشن ہے جو اس سے قبل ڈائنوسار میں نظر نہیں آئی تھی، تاہم یہ جدید پرندوں کی طرح کی پوزیشن ہے۔

معدوم ہو چکی حیاتیات کے ماہر پروفیسر اسٹیو بروسیٹ نے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ سب سے حیران کُن ڈائنوسار فوسلز میں سے ایک ہے، اگر بے بی ینگلیانگ پرورش پا جاتا تو دو سے تین میٹر لمبا ہوتا اور ممکنہ طور پر پودے کھاتا۔

بے بی ینگلیانگ 10.6 انچ لمبا ہے اور یہ 6.7 انچ لمبے انڈے کے اندر موجود ہے، اسے چین کے ینگلیانگ سٹون نیچرل ہسٹری میوزیم میں رکھا گیا ہے، ڈائنوسار کے جسم کا کچھ حصہ اب بھی پتھر سے ڈھکا ہوا ہے اور اب جدید سکیننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس کا مکمل ڈھانچا بنایا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں