بیجنگ : انسانی اسمگلرز کے ہاتھوں فروخت ہونے والا چینی شہری کی 30 سال بعد ماں سے دوبارہ ملاقات نے ہر آنکھ نم کردی۔
ایسے واقعات بہت کم ہی خبروں کی زینت بنتے ہیں جس میں بچھڑے ہوئے رشتے داروں کی ملاقات کا حال بتایا جاتا ہے، لیکن ہم اپنے قارئین کو ایسے ماں بیٹے کی داستان سنانے جارہے ہیں جو 30 برس بعد ملے تو دیکھنے والی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔
چینی شہری لی جینگ وی کو 4 برس کی عمر میں اس کے پڑوسی سے انہیں اغوا کرکے انسانی اسمگلرز کے ہاتھوں فروخت کردیا تھا جس کے بعد چینی شہری کئی برس تک اپنی ماں سے مل نہ سکا۔
کئی برس گزرنے کے باوجود لی جینگ وی کو اپنے گاؤں کا نقشہ یاد تھا جس کی مدد سے پولیس نے ان کے گاؤں اور ماں کو تلاش کیا۔
لی جینگ وی نے ایک ایپ پر اپنے ذہن میں محفوظ نقشہ تیار کیا جس کے بعد چینی پولیس صوبے یننان کے گاؤں پہنچ گئی اور ماں کو تلاش کرکے ماں بیٹے کا ڈی این اے کرایا۔
تیس برس بعد ماں بیٹے کی دوبارہ ملاقات ہوئی تو دونوں گلے مل کر رونے لگے اور ماں بیٹے کی یہ ملاقات دیکھ کر اہل محلہ کی آنکھوں سے بہنے والے آنسو بھی رُک نہ سکے۔