تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

اومیکرون کن افراد کو زیادہ بیمار کرسکتا ہے؟

کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کن افراد کو طبی پیچیدگیوں کا شکار کرسکتی ہے، اس حوالے سے ماہرین نے وضاحت کی ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر علا العلی نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے متاثرہ افراد کن تکالیف کا شکار ہیں اور کیوں ہیں۔

ڈاکٹر العلی کا کہنا تھا کہ کمزور مدافعتی نظام والے افراد پر اومیکرون کا حملہ شدید ہوتا ہے، جو افراد کرونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہوتے ہیں ان کا مدافعتی نظام ایسے افراد کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہو جاتا ہے جنہوں نے یا تو ویکسین کی کوئی خوراک نہیں لی ہوتی یا مطلوبہ خوراکیں مکمل نہیں کی ہوتیں۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ متاثرین میں سے کتنے ایسے ہیں جو شدید تکلیف کی وجہ سے اسپتال میں علاج کروانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر العلی نے کہا کہ بوڑھوں اور لا علاج امراض میں مبتلا افراد کو بوسٹر ڈوز کی ضرورت دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بوسٹر ڈوز صرف ان لوگوں کے لیے مناسب نہیں جنہیں ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک کے دوران الرجی کی مشکل پیش آئی ہو۔

ان کے علاوہ تمام افراد بوسٹر ڈوز لے سکتے ہیں، کسی کو بھی بوسٹر ڈوز لینے سے کوئی مشکل نہیں ہوگی جبکہ بوسٹر ڈوز لینے سے مدافعتی نظام زیادہ مؤثر ہوجائے گا۔

Comments

- Advertisement -