تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

زیر سمندر آبی مخلوق کی کالونی دریافت، کروڑوں گھر دیکھ کر ماہرین دم بخود

برفانی براعظم انٹارکٹیکا کے سمندر میں مچھلیوں کے کروڑوں گھر پر مشتمل کالونی دریافت ہوئی ہے، اس کالونی میں مچھلیوں کے تقریباً 6 کروڑ گھر یا گھونسلے موجود ہیں۔

بحری حیاتیات کے حوالے سے تحقیق کرنے والے ماہرین کو سمندری فرش پر آئس فش نامی مچھلیوں کی بڑی آبادی ملی ہے۔ سائنس دان برف توڑ جہاز میں سوار ہوکر سمندر سے گزر  رہے تھے کہ انہوں نے جدید ترین اور حساس عکسی نظام(زیر سمندر ویڈیو بنانے والا انتہائی جدید کیمرہ) سے ان مچھلیوں کو دیکھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین کی ٹیم جرمن آئس بریکر نامی جہاز پر سوار تھی اس دوران لیلیان بورنیگر نامی پی ایچ ڈی کی طالب علم نے سمندری فرش پر مچھلیوں کے غول کو ملاحظہ کیا۔

لیلیان نے جدید ترین کیمرے “اوشن فلورآبررویشن اینڈ بیتھی میٹری سسٹم ( او ایف او بی ایس) سے مچھلیوں کے کروڑوں گھروں کو دیکھا۔ یہ کالوبی 240 مربع کلومیٹر وسیع تھی جبکہ ہر 25 سینٹی میٹر پر ایک مچھلی کا گھر تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آئس فش انتہائی سردپانیوں میں رہتی ہے اور اپنا گھر ایک پیالے نما شکل میں بناتی ہے۔  مذکورہ مچھلیاں اپنے گھر کی تعمیر کے لیے مٹی کو ہٹاتی اور کھدائی کرتی ہیں۔

سائنس دانوں نے مزید کہا کہ زیر سمندری مچھلیوں کے ہر گھر یا گھونسلے پر ایک مچھلی چوکیدار ہے جو لگ بھگ 1500 سے 1700 انڈوں کی دیکھ بھال کررہی ہے، اس ضمن میں آگے بھی تحقیق کریں گے۔

Comments

- Advertisement -