تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

سانحہ مری: متاثرہ افراد کی ریسکیو سے رابطے کی ریکارڈنگز مل گئیں

لاہور: سانحہ مری کے سلسلے میں پنجاب ایمرجنسی سروسز ریسکیو کا غیر ذمہ دارانہ کردار سامنے آ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے سانحہ مری کے متاثرہ افراد کی ریسکیو سے رابطے کی ریکارڈنگز حاصل کر لی ہیں، شدید برف باری میں پھنسے 100 سے زائد افراد نے ریسکیو سے مدد مانگی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو کنٹرول روم نے فون پر مدد مانگنے والوں کو شٹل کاک بنائے رکھا، ریسکیو اہل کار مشکل میں پھنسے افراد کو دیگر اداروں کے نمبر فراہم کرتے رہے، جب کہ برفانی طوفان میں پھنسے افراد فون پر ریسکیو اہل کاروں کی منتیں کرتے رہے۔

کال ریکارڈز کے مطابق کنٹرول روم میں موجود اہل کار نفری کمی کو جواز بنا کر وقت گزارتے رہے، ریسکیو اہل کار مری کی ایمبولینس بھی ٹریفک میں پھنسنے کی اطلاع دیتے رہے۔

متاثرہ شہری محمد اعجاز خان کے مطابق 7 جنوری کو برفانی طوفان میں ریسکیو اہل کار کسی کی مدد کے لیے نہیں آئے، کلڈانہ میں فیملی کے ساتھ 20 گھنٹے تک ہم برفباری میں پھنسے رہے، اور ریسکیو 1122 کے ہنگامی نمبر پر 80 سے زائد مرتبہ مدد کے لیے رابطہ کیا۔

اعجاز خان نے بتایا کہ کنٹرول روم کا نمائندہ دیگر سرکاری اداروں کا رابطہ نمبر فراہم کرتا رہا۔ واضح رہے کہ مری میں ہنگامی حالات کے لیے ریسکیو 1122 کے تین ایمرجنسی اسٹیشنز موجود ہیں۔

Comments

- Advertisement -