پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے یوسف رضا گیلانی نے اسٹیٹ بینک بل منظور ہونے پر اپوزیشن لیڈر سینیٹ کی نشست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق یوسف رضاگیلانی اسٹیٹ بینک بل پاس ہونے کے بعد سینیٹ پہنچے تو انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نہیں رہنا چاہتا استعفیٰ قیادت کو بھیج دیا ہے۔
یوسف گیلانی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے30منٹ کاوقفہ لیا حکومت کی مدد کی، وقفے سے پہلے ہماری اکثریت تھی پہلی بار چیئرمین نےووٹ دیا انہیں غیرجانبدار رہنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دن قبل ایک رکن جنوبی پنجاب کا بل لائے میں نے حمایت کی اس دن بل کمیٹی میں گیا تو ایک وزیر آئے اور حمایت میں تقریر کی، میں تو چپ ہوگیا مگر وزیر صاحب ابھی بھی بول رہے ہیں۔
‘یوسف گیلانی کا شکریہ، انہوں نے حق ادا کر دیا’
سینیٹ کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی کی سائیڈ نہیں لے رہا، نیوٹرل ہوں، نمبر خود پورے نہیں کر سکتے اور الزام چیئر پر لگایاجاتا ہے چیئر کو آپ خود خراب کر رہے ہیں میں نیوٹرل ہوں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی شریف آدمی ہیں استعفیٰ تو بلاول کا بنتا ہے یا زرداری کا، ان کے کہنے پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر تشریف نہیں لائے،
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کےرہنما اپنی جماعتوں کی لیڈرشپ کے کرتوتوں سے پریشان بھی ہیں، شرمندہ بھی،ان جماعتوں میں تبدیلیوں کا سفر خوش آئند ہے۔
تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر نہ آئے یا مجبوری میں، ملک کے لیے اچھا ہوا، یوسف رضا گیلانی کو وضاحت دینے کی ضرورت نہیں، جتنی بار عمران خان کامیاب ہوئے اپوزیشن میں پھوٹ پڑی۔