وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اہم افسران کے تبادلوں پر چند وفاقی وزرا نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چند وفاقی وزرا نے ایف آئی اے افسران کے تبادلوں سے متعلق وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کیا ہے اور اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
وزراء نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ ایف آئی اے کے افسران کے تبادلےکیوں کیےجارہےہیں اسے روکا جائے اہم تحقیقاتی افسران کے تبادلےاحتسابی عمل کو نقصان پہنچائیں گے۔
ہیڈانویسٹی گیشن سیل کے مطابق 5 افسران ایسے ہیں جن پر روٹیشن پالیسی اپلائی نہیں ہوتی، 6افسران شوگراسکینڈل سے متعلق تحقیقات کررہےتھے۔
یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان کو بھی ان تبادلوں کاعلم نہیں تھا جب کہ افسران کے تبادلوں سےڈائریکٹرایف ائی اےلاہورکولاعلم رکھاگیا۔
اےآروائی کےمؤقف جاننے پر ڈائریکٹر ڈاکٹررضوان نے تبادلوں سےاظہار لاعلمی کیا۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ روٹیشن پالیسی کے تحت 10سال کے بعد صوبے سے باہر تبادلہ کیاجاسکتاہے 9میں سے5افسران کوصرف 5سال پنجاب میں ہوئےہیں پانچوں افسران شوگراسکینڈل کی تفتیش کر رہےتھے۔