صدر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین اسدالدین اویسی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اسدالدین اویسی کا کہن اہے کہ اترپردیش سے واپس دہلی آتے ہوئے میروت ایکسپریس وے پر گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، گاڑی پر 3سے4 گولیاں لگی ہیں۔
اسدالدین اویسی نے ٹوئٹر پر گولیوں کا نشانہ بننے والی اپنی کار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے واقعے سے متعلق آگاہ کیا۔
कुछ देर पहले छिजारसी टोल गेट पर मेरी गाड़ी पर गोलियाँ चलाई गयी। 4 राउंड फ़ायर हुए। 3-4 लोग थे, सब के सब भाग गए और हथियार वहीं छोड़ गए। मेरी गाड़ी पंक्चर हो गयी, लेकिन मैं दूसरी गाड़ी में बैठ कर वहाँ से निकल गया। हम सब महफ़ूज़ हैं। अलहमदु’लिलाह। pic.twitter.com/Q55qJbYRih
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) February 3, 2022
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ واقعے میں اسدالدین اویسی محفوظ رہے ہیں۔
نئی دہلی پہنچنے پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور مودی حکومت واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شفاف اور جانبدار تحقیقات کروائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لوک سبھا کے اسپیکر سے ملاقات کر کے واقعے سے آگاہ کریں گے۔