لاہور : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان اور وسیم اختر نے چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ جاکر ان کی عیادت کی اورموجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے پرویزالہیٰ نے کہا کہ آج ایم کیو ایم کے دوست آئے ہیں ، ہم حکومت کے اتحادی ہیں، مسائل پہلے آپس میں ڈسکس کرتے ہیں پھر حکومت کو پہنچاتے ہیں۔
چوہدری پرویزالہیٰ نے کہا کہ آج کی میٹنگ بھی اسی حوالے سے تھی، کوشش ہے کہ بلدیاتی الیکشن پر اپوزیشن کو ملا کر شق وار بات کریں اور بلدیاتی الیکشن میں متفقہ طور پر اسمبلی میں جائیں۔
مسلم لیگ ق کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ابھی دو سال باقی ہیں، فی الحال حکومت سے علیحدگی کا معاملہ زیرغور نہیں آیا، ہم نے مل کر آواز اٹھائی اور خراب چیزوں کو ٹھیک بھی کرایا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی یہاں آمد کا مقصد چوہدری شجاعت حسین کی عیادت اور خیریت دریافت کرنا تھا۔
پرویزالہیٰ نے کہا کہ ابھی باورچی خانے میں سامان جمع ہوا پکنا شروع نہیں ہوا، جب پک کر کوئی چیز سامنے آئے گی تب بتائیں گے، عوامی مسائل کے حل کیلئے ٹھوس تجاویز دیتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ اس پر عمل بھی ہو۔
اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان کا کہنا تھا کہ آج چوہدری شجاعت کے پاس ان کی عیادت کیلئے آئے ہیں، سندھ کے بلدیاتی بل پر ق لیگ نے ہماری آل پارٹیز کانفرنس میں حمایت کی، ایم کیوایم نے احتجاجی ریلی نکالی تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر کارکنان پر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔،
عامر خان نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے احتجاجی مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی پرزور مذمت کی، انہوں نے کہا کہ جب ساتھ بیٹھتے ہیں توسیاسی باتیں تو ہوتی ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں، سیاست ووٹر کی سہولت کے لئے ہی کرتے ہیں، حکومت میں بیٹھنا، عوام کو سہولیات دینا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے، ہر پارٹی کی طرح حکومت میں آنا ہمارا بھی حق ہے۔
عامرخان نے کہا کہ ہمارے پاس ایک وزارت ہے وہ بھی لے لیں، ایسی کوئی خواہش نہیں، سپریم کورٹ نے کہا کہ اختیارات بلدیاتی نمائندوں کومنتقل ہوں، چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے اس پر عمل درآمد ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک وزارت ہے وہ بھی واپس لے لیں ،ایسی کوئی خواہش نہیں، چوہدری صاحب نے کہا کہ سامان جمع ہوا ہے پکنا نہیں جب پکے گا تب فیصلہ کریں گے۔ ہر سیاسی جماعت کی اپنی سوچ اور فیصلے میں آزاد ہے، حکومت کے اتحادی ہیں مگر فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔