گزشتہ دنوں ڈکیتی کی واردات میں قتل ہونے والے نوجوان حافظ قرآن اسامہ کے قاتل گزشتہ شب پولیس مقابلے میں زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ شب سمن آباد تھانے کی حدود شفیق موڑ پر لکڑی کی ٹال کے نزدیک پولیس مقابلے میں دو زخمی ملزمان سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ زخمی ملزمان عبدالرحیم اور سمیع اللہ سمیت سلمان اور ہلال براہ راست اسامہ قتل کیس میں ملوث ہیں۔
دوران تفتیش ملزمان نے بتایا ہے کہ ملزم عبدالرحیم نے ہی اپنے پستول سے اسامہ کو دورانِ ڈکیتی گولی ماری تھی اور دوسرا ملزم سمیع اللہ اس وقت موٹر سائیکل چلا رہا تھاجبکہ تیسرا ملزم سلمان موٹر سائیکل پر بیچ میں بیٹھا تھا۔
ملزمان نے انکشاف کیا کہ واردات کے لئے اسلحہ گرفتار ملزم ہلال سے لیا گیا تھا جب کہ تمام گرفتار ملزمان رشیدآباد کے رہاشی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مقابلے میں ملزم عبدالرحیم سے برآمد ہونےوالا اسلحہ اسامہ کو دورانِ ڈکیتی قتل کر نے میں کی واردات میں بھی استعمال ہوا ہے، برآمد پستول فارنزک معائنے کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ ملزم عبدالرحیم نے انکشاف کیا دورانِ ڈکیتی مزاحمت پر اس نے فائرنگ کی اور ایک نوجوان جاں بحق ہوا جس کا نام بعد میں اسامہ معلوم ہوا، ملزمان کی واردات کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی گئی ہے جس کی مدد سے مزید تفتیش کی جائیگی۔
واضح رہے کہ ملزمان نے گزشتہ دنوں نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی پر موبائل فون چھیننے کی واردات میں مزاحمت پر حافظ قرآن نوجوان اسامہ کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں موبائل فون چھیننے کے دوران نوجوان اسامہ کی ہلاکت، تحقیقات کیلیے ٹیم تشکیل
اسامہ کے بھائی نے بتایا حافظ اسامہ 6 بھائیوں میں سب سے چھوٹا اورلاڈلا تھا، دن میں معذور والد کی خدمت اوررات کو نوکری کرتا تھا۔