اشتہار

یو اے ای نے مالیاتی دھوکے سے بچنے کی ایپ لانچ کردی

اشتہار

حیرت انگیز

متحدہ عرب امارات نے ایک ایسی ایپ لانچ کی ہے جس کے ذریعے مقامی بینکوں کے چیک باؤنس ہونے کے امکان کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔

خلیجی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک نئی ایپ لانچ کی گئی ہے جس سے کاروباری ودیگر افراد دونوں کو فوری طور پر معلوم ہوسکے گا کہ انہیں مقامی بینکوں کے جاری کردہ چیک باؤنس ہونے کا امکان تو نہیں ہے۔

یہ اہم اقدام الاتحاد کریڈٹ بیورو کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ اس حوالے سے اے ای سی بی کے سی ای او مروان احمد لطفی کا کہنا ہے کہ اب یہ انتہائی ضروری ہوگیا ہے کہ لوگ چیک وصول کرتے وقت خطرات کا اندازہ کرلیں۔

- Advertisement -

صارفین اس ایپ کے ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس پر رجسٹر ہونے کے بعد چیک امیج کو اسکین کرسکتے ہیں یا دستی طور پر تفصیلات درج کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں موبائل آلات کے لیے کارآمد ہے۔

لطفی کے مطابق اس سروس کے استعمال پر ڈی ایچ ٹین اور پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کی کٹوتی ہوگی

چیک اسکور اے ای سی بی کے کریڈٹ اسکور کا استعمال کرتے ہوئے حساب کرتا ہے اورکلر کوڈڈ سسٹم کے ساتھ چیک کے باؤنس ہونے کی پیشگوئی کرتا ہے, اگر گرین رنگ آرہا ہے تو یہ چیک باؤنس ہونے کے کم امکان کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ سرخ رنگ اس امکان کو بڑھا دیتا ہے، یہ اگلے نو ماہ میں چیک باؤنس ہونے کے امکان کو ظاہر کرنے کے لیے ایک سے ننانوے فیصد تک کا اسکور بھی بتادیتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس ایپ کو باؤنس ہونے والے چیکوں کی تعداد کو کم کرنے میں مدد کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال چیک باؤنس کرنا ایک مجرمانہ فعل تھا لیکن اس سال کے آغاز میں نئے قانون کے ذریعے اس کو مجرمانہ قرار دینے کے ساتھ یہ ضروری ہوگیا ہے کہ یو اے ای میں کاروباری اور دیگر افراد اپنے پاس موجود چیک سے منسلک خطرات کا جائزہ لیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایپ کی ریلیز سے قبل 11 ہزار سےزیادہ چیکوں کے لیے ایک ٹرائل رن کیا گیا تھا جس کی کل مالیت 788 ملین درہم تھی جہاں ایک کے ذریعے چیک اسکین کیے گئے تھے۔

لطفی کے مطابق اس ٹرائل رن سے اس بات کا اندازہ لگایا گیا کہ اس پروڈکٹ کو قبول کرنے والے کس طرح کے کاروبار تھے کیونکہ آزمائشی مدت کے دوران چھ ہزار سے زیادہ صارفین نے سائن اپ کیا، اسی عرصے میں ہم نے چیک اسکور کے ذریعے کامیابی کے ساتھ ایک سو سے پانچ سو ملین درہم تک کے بڑے چیک دیکھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں