اشتہار

سندھ میں کیا ہونے جارہا ہے؟ شاہ محمود کی بڑی پیش گوئی

اشتہار

حیرت انگیز

شکارپور: وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلزپارٹی اسلام آباد جانےکےلیےکارکنوں کو تیس تیس ہزارروپے دے رہی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کا ‘حقوق سندھ’ مارچ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں، وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے روانہ ہونے سے قبل ویڈیو پیغٖام میں پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سنا ہے بلاول ہم سے ساڑھے تین سال کا حساب لینے اسلام آباد آرہے ہیں، بلاول صاحب بیشک ہم سے ساڑھے 3 سال کا حساب لے لیں، مگر اپنے پندرہ سال کا بھی حساب دینا ہوگا۔

- Advertisement -

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ ہر کارکن کو گیارہ دن کا 30ہزار کا پیکیج دیا گیا ہے،اگرآپ پیسےکے بل بوتے پر چلیں گےتو کیا پیغام دیں گے؟ سندھ کے لوگ متبادل قیادت کے منتظر تھے، عمران خان کی شکل میں سندھ کو ایک لیڈر مل گیا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام  میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نوجوان سوشل میڈیا کےذریعے اس پیغام کو جنگل میں آگ کی طرح پھیلادیں۔

بعد ازاں شکارپور میں سندھ حقوق مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ایک پیغام مودی،دوسرابلاول کو دیناچاہتاہوں،3سال قبل مودی سرکار نے جارحیت کی،26 کو مودی نے حملہ کیا،27 کو عمران خان نے جواب دیا،نریندر مودی آئندہ سوچ کر پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھانا۔

لاڑکانہ میں خطاب

سندھ حقوق مارچ کے شرکا اپنی اگلی منزل لاڑکانہ پہنچے، جہاں شاہ محمود ایک بار پھر شرکا سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ سندھ میں تبدیلی آتے دیکھ رہاہوں 2023میں سندھ میں بھی تبدیلی آجائےگی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ لاڑکانہ کی انتظامیہ راستے میں رکاوٹ بن رہی ہے ، میں خبردار کرتا ہوں کہ   اگر تحریک انصاف کے قافلے کو سندھ میں روکا تو ذمےداری  پی پی پی پر ہوگی۔

شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ آج یہ خریدو فروخت کی سیاست کرتےہیں، زر اور زرداری کی سیاست عام ہوگئی ہے، یاد رکھیں اقتدار سے اٹھانے والا اور بٹھانے والا اللہ ہے،زندگی اس کے ہاتھ میں اور عزتوں کا مالک وہ ہے۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کی دھرتی اور ثقافت صدیوں پرانی ہے ، مگر ایک خاص مقصد کے تھٹ سندھ میں لسانیت اور فرقہ واریت کو ہوا دی گئی، یہاں بھائی کو بھائی سے جدا کیا گیا ہم ملانے آئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں