تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

روس کا یوکرینی فوج کے 254 ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ

ماسکو: روس نے یوکرین کی فوج کو زبردست حربی نقصان پہنچانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا 254 ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں تباہ کردی گئیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگورکوناشینکوف نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا جمعرات کوخصوصی فوجی آپریشن” کے آغاز کے بعد سے روسی مسلح افواج نے یوکرین کے فوجی بنیادی ڈھانچے کے 1,067 اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں 27 کنٹرول پوائنٹس اور مواصلاتی مراکز، فضائی دفاع کے 38 طیارہ شکن میزائل سسٹم، ایس -300 شامل ہیں۔

میجر جنرل ایگورکوناشینکوف کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے یوکرین کے دو سو چوؤن ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں سمیت فضائی حملے میں اکتیس جنگی طیاروں کو زمین پر ہی تباہ کردیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق یوکرین کے پینتالیس ملٹی پل راکٹ لانچنگ سسٹم، ایک سو تین توپوں اور مارٹر گنوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ یوکرینی فوج کی ایک سو چونسٹھ خصوصی جنگی گاڑیاں تباہ کی گئیں۔

خیال رہے روسی افواج کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے ، لڑائی میں کئی گھنٹے تعطل کے بعد کیف اور خارکیف میں دھماکے سنے گئے۔

دارالحکومت کیف مکمل طور پر روسی فوج کے گھیرے میں ہیں اور شہر کے داخلی ور خارجی راستے بند کردیئے گئے ہیں۔

میئر کیف نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج شہر پر تمام اطراف سے گولہ باری کر رہی ہیں، یوکرینی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کئے۔

یاد رہے یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کیلئے تیار ہوگیا ہے ، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

Comments

- Advertisement -