بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

لیڈر بنانے سے پہلے ان کو اردو سکھا دیں، شہباز گل کا بلاول بھٹو پر طنز

اشتہار

حیرت انگیز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیڈر بنانے سے قبل ان کو اردو سکھادیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے  لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تو انگریزی سننے کو نہیں ملتی تھی اسے تو 24 گھنٹے اردو سننے کو ملتی ہے اس کو لیڈر بنانے سے قبل اردو سکھا دیں۔

شہباز گل نے کہا کہ آصف علی زرداری کولگتاہےکہ وہ ووٹ خرید لیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، اب کوئی ایم این اے آپ کو پیسوں پر ووٹ نہیں دے گا، ہم نے ایم این ایز کے سامنے ثبوت رکھے پیسہ کہاں سے آیا کس کے فون آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کےآقا باہرہیں، قوم اپنی خودمختاری ان چوروں کو نہیں دے گی، ایک لندن میں بیمار بنتا ہے ایک نیویارک میں کہتا ہے میں ذہنی مریض ہوں، اب عام پاکستانیوں کو پتا چل چکا ہے کہ آپ کس کے اشارے پر کر رہے ہو، عوام جانتی ہےکہ دونوں پارٹیوں کا مفاد ایک ہی ہے، اب دیکھو آپ لوگوں کو کسطرح جوتے پڑیں گے۔

شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن نے 48 گھنٹے کا وقت دے کر دہی بنا دی اس دہی کا کچھ کرو ورنہ دہی خراب ہوجائے گی، اپوزیشن کی عدم اعتماد میں تاخیر ان کا صحیح جواب نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی ہے لیکن یہ جب بھی عدم اعتماد لائیں گے وہ کامیاب نہیں ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ عمران خان گھبرائے ہوئے ہیں ایسا کچھ نہیں ہے بلکہ ہانڈی میں ابال کا مطلب ہے کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہمیں اب ایساوزیراعظم ملاہےجوکہتاہےپاکستان کافیصلہ پاکستان میں ہی ہوگا، عمران خان ہر قیمت ادا کرے گا لیکن آپ کو این آر او نہیں دے گا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان محب وطن ہے جو ہرپاکستانی سےمحبت کرتا ہے، کیا پہلے کوئی ایسا لیڈرتھا جو ایبسلوٹلی ناٹ کہے؟ امریکی ایجنٹ تو تم لوگ جو پیسہ باہر لوٹ کر رکھا ہے۔

شہباز گل نے مزید کہا کہ آپ کا سورج غروب ہوچکا ، اس دھرتی پر کئی عمران خان ہیں، ہماری حکومت میں کسی نےاپنی فوج کے خلاف میمو نہیں لکھا، پہلے پاکستان میں روزڈرون حملےہوتےتھے، پہلے ہمارا وزیراعظم حریت رہنماؤں سے نہیں جندال سے ملتا تھا، ان کاایک سفیرتھاجس نے400سےزائدجاسوسوں کوویزےدیے، ہمارا کام ہے عوام کوبتانا پہلے ملک کہا ں تھا اور اب کہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے کہتے ہیں کہ قیمتیں ہمارے پریشر سے کم کیں لیکن ایسا نہیں ہے، پٹرول کی قیمتیں کم کرنے پر چار ماہ سے کام ہورہا تھا۔ پیٹرول کی قیمتیں کم کرنے پر4 ماہ سے کام ہورہا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں