’منکڈ‘ طریقے کے تحت بولر بیٹر کو گیند کروانے کی بجائے اسے اس وقت وکٹ کی طرف پھینکتا ہے جب کریز کی دوسری طرف موجود بلے باز کریز سے قدم باہر نکالتا ہے۔
بلے باز کو آؤٹ کرنے کا یہ طریقہ قانونی ہے جسے بھارتی بولر ونود منکڈ کے نام سے منسوب کیا گیا جنہوں نے 1947 میں آسٹریلوی کھلاڑی بل براؤن کو اسی انداز سے آؤٹ کیا۔ تب اس طریقے کو کھیل کی روح کے منافی سمجھا جاتا ہے۔
ایم سی سی کا کہنا ہے کہ اگرچہ قانون کے الفاظ وہی رہیں گے تاہم منکڈ ’میتھڈ‘ کو قانون 41 (غلط طریقہ) سے قانون 38 (رن آؤٹ) میں منتقل کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارتی اسپنر روی چندر ایشون نے آئی پی ایل میں انگلش کرکٹر جاز بٹلر کو نان اسٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کیا تھا جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
انگلش فاسٹ بولر اسٹورٹ براڈ نے کہا کہ قانون میں تبدیلی کے باوجود کو منکڈ کے ساتھ کسی کو رن آؤٹ نہیں کریں گے۔
So the Mankad is no longer unfair & is now a legitimate dismissal.
Hasn’t it always been a legitimate dismissal & whether it is unfair is subjective?
I think it is unfair & wouldn’t consider it, as IMO, dismissing a batter is about skill & the Mankad requires zero skill. https://t.co/TuVLuHNDLn
— Stuart Broad (@StuartBroad8) March 9, 2022
سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر نے منکڈ کی اصطلاح پر سخت اعتراض کیا اور اسے ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نام خراب ہوا ہے۔
سچن ٹنڈولکر نے منکڈ کو جائز قرار دینے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں خوش ہوں کہ اسے رن اؤٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے، میرے مطابق اسے ہمیشہ رن آؤٹ ہونا چاہیے تھا تو یہ ہم سب کے لیے اچھی خبر ہے۔
Cricket is a beautiful sport. It allows us to challenge existing norms and help refine laws of the game. Some of the changes introduced by MCC are praiseworthy.#CricketTwitter pic.twitter.com/bet0pakGQM
— Sachin Tendulkar (@sachin_rt) March 9, 2022