تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

میانمار فوج نے شہریوں کے ساتھ کیا کیا؟

میانمار: اقوام متحدہ نے ایک چشم کشا رپورٹ جاری کی ہے کہ میانمار فوج نے شہریوں پر بہیمانہ ظلم کیا، انھیں پکڑ کر سروں میں گولیاں ماری گئیں، اور زندہ جلایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے میانمار میں گزشتہ سال کی فوجی بغاوت کے بعد انسانی حقوق کی صورت حال پر منگل کو اپنی پہلی جامع رپورٹ میں کہا ہے کہ میانمار کی فوج منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے، جن میں سے بہت سے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فروری 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں فوج انسانی حقوق کی منظّم خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ بہت سے افراد کو سر میں گولیاں ماری گئیں، زندہ جلایا گیا، کسی الزام کے بغیر گرفتار کرکے اذیتیں دی گئیں یا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔

اقوام متحدہ نے رپورٹ میں عالمی برادری سے میانمار کے خلاف بامعنی کارروائی کرنے کی اپیل بھی کی۔ رپورٹ کے مطابق میانمار فوج نے کم از کم 16 سو افراد کو ہلاک کیا جب کہ ساڑھے 12 ہزار سے زائد قید میں ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج نے سگینگ خطے میں بڑے پیمانے پر قتل عام کیا جہاں بہت سی ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملیں، جب کہ کایاہ ریاست میں خواتین اور بچوں کی جلی ہوئی لاشیں پائی گئیں۔ گرفتار شدگان کو دورانِ تفتیش اذیتیں دی گئیں، الٹا لٹکایا گیا، بجلی کے جھٹکے دیے گئے، منشیات کے انجکشن دیے گئے اور جنسی زیادتی بھی کی گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس میانمار فوج نے اقوام متحدہ اور اس کے آزاد ماہرین پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غیرمصدقہ اطلاعات اور مخالف گروہوں کے بیانات پر انحصار کرتے ہیں۔ جب کہ اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ متاثرین سے بات چیت اور عینی شاہدین کے بیانات پر مبنی ہے جس میں تصاویر اور مصدقہ وڈیوز کے علاوہ دیگر ذرائع سے دستیاب اطلاعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ فروری 2021 میں آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو برطرف کرنے کے بعد سے فوج کو عوامی مخالفت کا سامنا ہے، 2021 کی فوجی بغاوت سے پہلے بھی میانمار فوج نے روہنگیا مسلم اقلیتی آبادی کے متعدد گاؤں نذرآتش کیے اور انھیں قتل کیا۔

Comments

- Advertisement -