ہفتہ, نومبر 23, 2024
اشتہار

پیپلزپارٹی کے ممبران قومی اسمبلی نے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کو سندھ ہاؤس اسلام آباد میں رکھنے کی خبر کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں مقیم  پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے سندھ کے  اعلیٰ حکام سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پی پی ایم این ایز نے اپنے مشترکہ بیان میں بتایا ہے کہ ہم نے حکومت سندھ سے رہائش اور پولیس تحفظ کیلئے کہا ہے کیونکہ وفاقی حکومت دہشت گردی پر تُلی ہوئی ہے۔

- Advertisement -

پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ سندھ ہاؤس پر حملے کی تیاری کی جارہی ہے، اگر سندھ ہاؤس کو کوئی نقصان پہنچا تو واقعے کی ساری ذمہ داری  وفاقی حکومت پر ہوگی۔

پی پی ارکان قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل، آغا رفیع اللہ، جاوید شاہ جیلانی ودیگر کا اپنے بیان جاری میں کہنا ہے کہ ہماری جانیں پارلیمنٹ لاجز میں محفوظ نہیں تھیں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان کو سندھ ہاؤس میں مبینہ طور پر چھپا کر رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جب وزیراعظم نے سوات کے جلسے میں سندھ ہاؤس میں ضمیر فروشی کا ذکر کیا تو اس کا اشارہ بھی اسی طرف تھا۔

اس حوالے سے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے اپوزیشن نے کچھ حکومتی ایم این ایز کو سندھ ہاؤس، اور فارم ہاؤس پر چھپا کر رکھا ہے، کچھ حکومتی ارکان کو اپوزیشن نے اپنے پارلیمنٹ لاجز میں بھی چھپا کر رکھا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے جن ارکان کو چھپایا ہوا ہے، حکومت کو ان کے نام پتا چل گئے ہیں، مذکورہ ارکان میں 3 خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں، پیپلزپارٹی نے اسی سبب سے سندھ ہاؤس میں سندھ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر رکھی ہے۔

ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ3 خواتین ایم این ایز کو24 گھنٹے میں سکھر منتقل کیا جاسکتا ہے، ان خواتین ارکان کو سینئر ترین پی پی رہنما کی گاڑی میں سکھر لے جایا جائے گا، ایم این ایز کو پہلے بذریعہ طیارہ لے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم بے نقاب ہونے کے ڈر سے بذریعہ روڈ سکھر لے جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

دوسری طرف حکومت نے ارکان کی رضا کارانہ واپسی کے لیے اپوزیشن سے بیک ڈور رابطے بھی کیے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ ان کے ارکان رضا کارانہ طور پر واپس کیے جائیں، اگر ارکان واپس نہ کیے گئے تو دن دہاڑے بازیاب کرائیں گے، حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوبھی حکومتی ارکان کی بازیابی کی ہدایت کردی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں