اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا ہے کہ انھیں نہیں لگتا ہے کہ ان کی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کل تک حکومت کے حق میں یا حکومت کے خلاف کوئی فیصلہ کر لے گی۔
پی ٹی آئی جلسے کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے امین الحق نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ ایم کیو ایم کا فیصلہ کل تک ہو جائے گا، ایم کیو ایم مشاورت کر رہی ہے لیکن ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچی۔
ان کا کہنا تھا ایم کیو ایم کی تمام لیڈر شپ اسلام آباد میں ہے جہاں کچھ دیر میں ایک اجلاس ہوگا، تاہم انھوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم کو مشاورت مکمل کرنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا ایم کیو ایم جمہوری طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کرتی ہے، ایم کیو ایم صرف پاکستان اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، ڈائیلاگ پر عمل پیرا ہیں، آپس میں اور دیگر لوگوں سے بھی رابطے میں ہیں۔
فریقین کو واپس لانے کا وقت گزر گیا: رہنما بی اے پی خالد مگسی
انھوں نے مزید کہا ہم مشاورت بھی کرتے ہیں اور رابطہ بھی ہوتا ہے، ہر پارٹی اپنے مفادات کے مطابق فیصلہ کرتی ہے، تمام سیاسی جماعتیں الگ الگ ہیں اور رہنما آپس میں مشاورت کرتے رہتے ہیں، جب کوئی فیصلہ ہوگا تو ہر سیاسی جماعت اپنے مفادات کے ساتھ چلے گی، ایم کیو ایم عوامی پارٹی ہے، مشاورت کا عمل آج بھی جاری ہے۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے 2018 کے الیکشن میں دیکھا کہ کراچی کے ساتھ کیا ہوا، 300 سے 3000 ووٹ کے مارجن سے ایم کیو ایم کو ہرایا گیا، اب ایم کیو ایم مڈ ٹرم الیکشن کے لیے بھی تیار ہے، اگرچہ بطور سیاسی ورکر میرا مؤقف ہے حکومتی جمہوری عمل مکمل ہونا چاہیے۔