نئی دہلی : بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں نے حجاب کے بعد مسلمانوں کے حلال گوشت بیچنے پر بھی پابندی عائد کردی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک میں انتہاپسند ہندوؤں کی جماعت بجرنگ دل کے کارکنوں نے مسلمان قصاب کو حلال گوشت بیچنے سے روک دیا۔
کرناٹک کی دائیں بازو کی جماعت بجرنگ دل نے مسلمان قصاب کی دکان پر حملہ کیا اور اسے مرغی کے حلال گوشت کے ساتھ حرام گوشت فروخت کرنے پر بھی زور دیا۔
مسلمان قصاب کی جانب سے انکار کیا گیا تو انتہا پسند ہندوؤں نے قصاب کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جنرل سیکریٹری سی ٹی روی نے حلال گوشت کی فروخت کو مسلمانوں کی طرف سے ’معاشی جہاد‘ کا نام دیا تھا۔
No more HALAL PRODUCTS for Hindus.
Let us fight unitedly against Economic JIHAD ! ! !
— C T Ravi 🇮🇳 ಸಿ ಟಿ ರವಿ (@CTRavi_BJP) March 30, 2022
بھارتی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’جب مسلمان ہندوؤں سے گوشت نہیں خریدتے تو آپ ہندوؤں سے کیوں اصرار کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں سے گوشت خریدیں؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر مسلمان غیر حلال گوشت کھانے پر راضی ہوتے ہیں تو ہندو بھی حلال گوشت کا استعمال کریں گے۔
بھارتیہ جنتا پارتی کے عہدیدار کی جانب سے نفرت انگیز بیانات دینے کے بعد سوشل پر وائرل ویڈیوز میں دائیں بازو کی جماعتوں کے حامیوں کو بازاروں میں حلال گوشت کے خلاف مہم چلاتے اور پرچے تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
#BajrangDal unit of Chikmaglur dist #Karnataka distributed pamphlets asking #Hindus not to buy #HalalMeat 4m #Muslims ahead of #Ugadi celebrations.They carried out a door to door campaign. Dal has started a state level campaign against purchase of meat from Muslim chicken shops. pic.twitter.com/COiRbn8nK8
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) March 31, 2022