اشتہار

سری لنکا میں فیس بک، واٹس ایپ، ٹویٹر بلاک

اشتہار

حیرت انگیز

کولمبو: سری لنکا میں معاشی اور سیاسی بحران شدید ہونے پر ایمرجنسی لگنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی عارضی پابندی لگا دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکا نے اتوار کو عارضی طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی کو محدود کر دیا ہے، ان پلیٹ فارمز میں فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ شامل ہیں۔

سری لنکا کے ٹی وی چینل نے رپورٹ کیا کہ پلیٹ فارمز کو ‘وزارت دفاع کی درخواست پر’ عارضی طور پر بلاک کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

دوسری طرف سری لنکا کے صدر گوتابایا راجاپکسا کے حکمران اتحاد نے پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کھو دی ہے، اور نئے مقرر کردہ وزیر خزانہ علی صابری نے بھی تقرری کے بعد 24 گھنٹے کے اندر اندر استعفیٰ دے دیا۔

سری لنکا کے 40 سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے صدر گوتابایا راجا پکسا کی مخلوط حکومت چھوڑ دی ہے۔

سری لنکن حکومت نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی

علی صابری نے پیر کے روز وزیر خزانہ کے طور پر حلف اٹھایا جب پوری کابینہ نے خوراک اور ایندھن کی قلت اور بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگز پر بڑھتی ہوئی عوامی بے چینی کے درمیان استعفیٰ دے دیا تھا، تاہم آج انھوں نے بھی استعفیٰ بھجوا دیا۔

سری لنکا میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور صدر کے استعفیٰ کے مطالبات کے درمیان ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد پہلی بار منگل کو ایوان کا دوبارہ اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں شدید معاشی بحران کے باعث ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر کئی دنوں سے حکومت مخالف ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کر رہے تھے۔ چند دن قبل مظاہرین نے صدارتی محل پر دھاوا بول دی اتھا جس کے بعد صدر راجا پکسا نے ملک بھرمیں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں