سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ’عید کے بعد مئی کے پہلے ہفتے سے درآمد کیے جانے والے گھریلوعملے پر انشورنس سکیم لاگو ہو گی‘۔
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ’گھریلو عملے کے درآمدی نظام (مساند) کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔ اور چیک کیا جا رہا ہے کہ آیا مساند سسٹم گھریلو عملے کی درآمد کے معاہدے کے حوالے سے انشورنس سکیم جاری کرنے کی پوزیشن میں ہے یا نہیں۔‘
سرکاری بیانات کے مطابق گھریلو ملازمین کی انشورنس کے اس فیصلے سے گھریلو ملازمین درآمد کرنے والے کو فائدہ ہوگا۔
کہا گیا ہے کہ اگر ملازمہ تین ماہ کے آزمائشی مرحلے کے بعد ملازمت کی باقی ماندہ مدت کے اندر فرار ہوتی ہے یا ڈیوٹی نہیں کرتی تو ایسی صورت میں انشورنس کمپنی ملازمہ طلب کرنے والے کو معاوضہ دے گی۔
دوسری طرف یہ فیصلہ گھریلو ملازمین کیلیے بھی مفید ہے وہ اس طرح کہ اگرگھریلو ملازمہ کو اس کے کفیل نے تنخواہ نہیں دی یا اس کی حق تلفی کی تو ایسی صورت میں انشورنس کمپنی گھریلو ملازمہ کو بقایا جات ادا کرے گی۔
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا ہے کہ ’گھریلو ملازمہ کی درآمد کے معاہدے کی انشورنس اختیاری ہے لازمی نہیں ہے۔‘