اشتہار

سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں رہائش پذیر غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کے ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ ایک ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔

- Advertisement -

اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے، نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں؟

جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کریں اور کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے تحت لیبر کورٹس قائم ہیں جہاں آجر و اجیر کے مابین تنازعات کو حل کیا جاتا ہے۔ اس مد میں وزارت افرادی قوت کے ذیلی لیبر کورٹس میں درخواست دائر کرنے سے قبل اس امر کا جائزہ لیا جائے کہ ہروب فائل کیے جانے کی وجوہ کیا تھیں۔

عدالت میں ہروب کو چیلنچ کرنے کے لیے ٹھوس اور واضح ثبوت کا ہونا ضروری ہے جس میں یہ ثابت کیا جا سکے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے۔

اگر عدالت میں یہ ثابت ہوجائے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے تو اس صورت میں عدالت ہروب کو کینسل کرنے کا حکم دیتی ہے جس کے بعد اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی کیا کروں؟

جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم از کم 60 دن باقی ہوں۔

اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے، جہاں تک اہل خانہ کی فیس جسے عربی میں رسوم المرافقین کہا جاتا ہے کہ حوالے سے دریافت کیا گیا ہے تو یہ ادا کرنا ضروری ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں