وفاقی شرعی عدالت میں سودی نظام کے خلاف درخواستوں پر سماعت مکمل ہوگئی جس کے بعد عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی شرعی عدالت میں سودی نظام کیخلاف درخواستوں پر چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی اور سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
شرعی عدالت میں ہونے والی سماعت میں وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی نمائندہ پیش نہیں ہوا۔
سماعت کے موقع پر وکیل اسلم خاکی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدر ،اٹارنی جنرل کی میٹنگ کا کنفرم نہیں، وقت دیا جائے، دیکھنا ہےجو اسکیمیں چیلنج کی گئیں وہ رباع کی تعریف میں آتی ہیں یا نہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کوئی اسکیم چیلنج نہیں ہوئی کیا آپ مخالفت کررہے ہیں؟ جس پر وکیل ڈاکٹر اسلم خاکی نے کہا کہ جی میں مخالفت نہیں بلکہ فرق بیان کرنا چاہتا ہوں، جو پیسے لمیٹیڈ ہیں ان میں پیسے رکھنا سود نہیں کیونکہ لمیٹڈ بینک نفع نقصان میں شریک ہوتا ہے۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ شہری قرض لیتا ہے اور اس سے سود لیا جائے وہی ظلم اور رباع ہے، فرد لمیٹڈ کمپنی نہیں ہوتی اور نقصان مقروض کو اٹھانا پڑتا ہے۔