تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

حکومت بنے 5 دن ہوگئے لیکن وفاقی کابینہ نہ بن سکی

اسلام آباد: حکومت بنے پانچ دن گزر گئے لیکن وفاقی کابینہ نہ بن سکی۔ ملک کا نظام صرف وزیر اعظم شہباز شریف ہی چلا رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور اتحادی آج پھر وزیر اعظم ہاؤس میں افطار ڈنر پر سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔ وفاقی کابینہ کی تشکیل پر مشاورت ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی کی الیکٹورل الائنس کی شرط مان لی ہے، پندرہ کی بجائے پنجاب کی سات سے آٹھ سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔

سندھ کی چند سیٹوں پر پیپلز پارٹی بھی مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرے گی۔ شرط ماننے پر پیپلز پارٹی نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کابینہ کے ناموں کو حتمی شکل دی جائے گی اور رات گئے اعلان ہو جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم کابینہ میں شمولیت کے فیصلے پر پیپلز پارٹی میں تاحال واضح تقسیم ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے دو مرکزی رہنماؤں نے کابینہ میں شمولیت کی مخالفت کر دی۔ رہنماؤں نے تجویر پیش کی کہ وزارتوں کے بجائے آئینی عہدوں تک محدود رہا جائے، حکومت ناکام ہونے پر ملبہ پیپلز پارٹی پر گرے گا۔

پارٹی کی اکثریت نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی کابینہ میں شمولیت کی تجویز کی مخالفت کردی۔ بلاول بھٹو نے کابینہ میں شمولیت پر حتمی فیصلے کا اختیار شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے سپرد کر دیا۔

Comments

- Advertisement -