تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

آئی ایم ایف کا عمران خان حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کا اعتراف

واشنگٹن : آئی ایم ایف نے اعتراف کیا ہے کہ عمران خان کی حکومت میں پاکستان کی جی ڈی پی میں گروتھ ہوئی،مہنگائی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ اور بے روزگاری میں کمی آئی۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنی عالمی معیشت کی تازہ ترین آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ، جس میں اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں پاکستان کی جی ڈی پی میں گروتھ ہوئی، مہنگائی کی شرح ، کرنٹ اکاونٹ خسارہ ، اور بے روزگاری میں کمی آئی ہے۔

آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ 5.61 ایک فیصد تھی۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق دوہزار اکیس میں بے روزگاری کی شرح میں سات اعشاریہ چار فیصد پر تھی جو رواں مالی سال کم ہو کر سات فیصد رہے گی اور آئندہ سال یہ شرح چھ اعشاریہ سات فیصد پر آنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ چار فیصد اور دوہزار بائیس تئیس میں چار اعشاریہ دو فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے کہا کہ پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 12.7 فیصد رہے گی اور 2023 میں یہ مہنگائی کی شرح اٹھ اعشار دو فیصدتک جانے کی توقع ہے۔

رواں سال پاکستان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی پانچ اعشاریہ تین رہے گا، آئندہ سال یہ خسارہ منفی چار اعشاریہ ایک تک رہنے کی توقع ہے۔

خیال رہے یہ سب پیش گوئیاں عمران خان کی پالیسیوں کے تسلسل کے نتیجہ میں متوقع تھی تاہم حکومت بدل گئی ، شہباز شریف ان ہاوس عدم اعتماد کے ذریعے وزیر اعظم بن گئے۔

مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب ڈالر کی قسط کے لئے مزاکرات کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -