لاہور : اسپیشل سنٹرل کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے آئندہ پیشی پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق سپیشل سنٹرل کورٹ لاہور میں منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری درخواست ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔
حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے ، فاضل جج نے ملزمان کے وکلا کو ہدایت کی کہ آج ملزمان پر فرد جرم عائد ہو گی، جس پر ایسوسی ایٹ وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کو وفاقی قانون بنا دیا گیا ہے، ملزم کی جانب سے نیا وکیل مقرر کیا جائے گا۔
ملزمان کے وکیل نے کہا شریک ملزم شعیب قمر نے درخواست دائر کرنی ہے، جس پر عدالت نے کہا ملزم شعیب قمر کو عدالت نے سمن ہی نہیں کیا۔
فاضل جج نے شہباز شریف کی حاضری کی درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا ایسے عبوری ضمانت کیسے چل سکتی ہے۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے بتایا شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والے افسر علی مردان کا سندھ میں تبادلہ کردیا گیا ہے، انہیں کل رات ہی کیس ملا ہے ابھی فائل پڑھنی ہے۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ اس کیس میں فرد جرم عائد ہی نہیں ہوسکتی۔ شہباز شریف پر فرد جرم کی کارروائی سے متعلق درخواست دائر کرنی ہے۔
فاضل جج نے شہباز شریف کی غیر حاضری پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے وزیراعظم کو آئندہ پیشی پر پیش ہونے کے لئے پابند کردیا۔
عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 14 مئی تک توسیع کر کے سماعت ملتوی کردی۔