وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کی 2 ہفتےکی کارکردگی کا جائزہ رپورٹ پیش کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف نے ان دو ہفتوں میں وہ کام کر دکھائے جو عمران خان 4 سال میں سوچ بھی نہیں پائے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ چار سال میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دی گئی تھی لیکن ان دو ہفتوں میں آٹا، چینی، گھی کے ستائےعوام کو سستی اشیا کی فراہمی شروع ہوچکی ہے اور وزیراعظم نےچینی 85سے 70 روپے، دس کلوآٹا 550 سے400 روپے کا کردیا ہے۔
وزیراطلاعات کی جائزہ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم یکم مئی سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا حکم دے چکے ہیں، دو ہفتے میں بجلی کے 27 میں سے20 پیداواری یونٹس چلا دیے ہیں جب کہ بجلی کے کارخانے چلانے کیلئے تیل اور گیس فراہمی کے اقدامات کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے تیکنیکی خرابیوں کے باعث بند پڑے کارخانے پھر سے زندہ ہونے لگے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چار سال سے بند اسلام آباد میٹرو کا منصوبہ 4 دن میں چلادیا ہے اور اب اسلام آباد ہوائی اڈے سے میٹرو کو موٹروے، فیض آباد سےجوڑنے کا منصوبہ ہے اور بارہ کہو سے روات تج توسیع کی فزیبیلٹی کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موٹر وے پر میٹرو کا اسٹیشن بنانے کا اقدام کیا ہے، دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کی رفتار بڑھائی ہے اور اس کی تکمیل کی مدت 2029 کے بجائے 2026میں مکمل کرنے کی نئی ڈیڈ لائن رکھی ہے۔
وزیراعظم نے ابتدائی دو ہفتوں کے دوران مقامی آبادی کے لئے اسپتال کی فزیبیلٹی کی تیاری کا حکم دیا ہے، خضدار کچلاک شاہراہ کو دو سے چار رویہ کرنے کا سنگ بنیاد رکھا پھر اگلے مرحلے میں 6 رویہ کرنے کے سیکشن 1 اور 2 کاسنگ بنیاد رکھا۔
حکومت کے ابتدائی دو ہفتوں کے دوران بلوچستان کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لئے ٹیکنیکل یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے اس کے علاوہ کوئٹہ میں بھی میٹرو چلانے کی فزیبیلٹی بنانےکا حکم دیا ہے جب کہ بلوچستان کے5لاکھ لوگوں کوبےنظیر انکم سپورٹ سےامداد دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے اپنی جائزہ رپورٹ کے آخر میں سابق وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اسے کہتے ہیں عملی خدمت، پاکستان اسپیڈ کے ساتھ ۔