افریقی ملک ایتھوپیا میں مسلم مخالف حملوں میں کم ازکم 20 مسلمان جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایک مقامی اسلامی گروپ نے بدھ کے روز بتایا کہ ایتھوپیا کے شمالی شہر گونڈر میں مسلمان بزرگ کی نماز جنازہ کے دوران حملے میں 20 سے زائد افراد جان سے گئے۔
امہارا کی اسلامی امور کی کونسل نے منگل کے روز ایک قبرستان پر ہونے والے حملے کو بھاری ہتھیاروں سے لیس "انتہا پسند عیسائیوں” کی طرف سے ایک "قتل عام” قرار دیا۔
مذہبی تنظیم نے کہا کہ حملہ آوروں نے "بھاری مشین گنوں اور دستی بموں سے حملے کیے جس میں بہت سے لوگ مارے گئے جبکہ دیگر زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد انتہاپسندوں نے مسلمانوں کی املاک پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کر کے لوٹ مار کی۔
گونڈر کے میئر زیودو مالدے نے ایتھوپیا کے پبلک براڈکاسٹر ای بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ چند انتہا پسند افراد نے انجام دیا ہے۔