بھارت میں ہندو بہنوں نے والد کی آخری خواہش کو پورا کرتے ہوئے عید گاہ کے لیے لاکھوں روپے عطیہ کردی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے مرحوم والد کی آخری خواہش کو پورا کرتے ہوئے دو ہندو بہنوں نے بھارت میں اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کے ایک چھوٹے سے قصبے کاشی پور میں ایک عید گاہ (مسلم نماز گاہ) کے لیے 12 ملین روپے سے زیادہ کی 2.1 ایکڑ اراضی عطیہ کردی۔
ہندو بہنوں کے اس اقدام نے مسلم کمیونٹی کو اس قدر متاثر کیا کہ انہوں نے والد برجنندن پرساد رستوگی کے لیے دعا مانگی جو 2003 میں 80 کی دہائی کے آخر میں عید الفطر کی نماز کے دوران انتقال کر گئے تھے۔
باسٹھ سالہ انیتا اور اس کی بہن 57 سالہ سروج نے ایک ایسے وقت میں اپنے کام کی تعریف حاصل کی جب بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کی املاک کو نقصان پنچایا جارہا ہے،
رپورٹ کے مطابق دونوں بہنوں کے والد نے اپنی موت سے پہلے قریبی رشتہ داروں کو بتایا تھا کہ وہ اپنی کچھ زرعی زمین عیدگاہ کی توسیع کے لیے عطیہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سے پہلے کہ وہ اپنی آخری خواہش اپنی بیٹیوں کے ساتھ بانٹ سکتے ان کا انتقال ہوگیا۔
ان کی دونوں بیٹیاں جو دہلی اور میرٹھ میں رہتی ہیں حال ہی میں رشتہ داروں کے ذریعے رستوگی کی آخری خواہش کے بارے میں جانیں۔
انہوں نے فوری طور پر کاشی پور میں رہنے والے اپنے بھائی راکیش سے اس کے لیے رضامندی حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا اور وہ خوشی سے راضی ہو گئے۔
راکیش نے رابطہ کرنے پر کہا والد کی آخری خواہش کا احترام کرنا ہمارا فرض تھا میری بہنوں نے کچھ ایسا کیا ہے جس سے ان کی روح کو سکون ملے گا۔