سابق انڈین کرکٹر یوراج سنگھ کا شمار دنیائے کرکٹ کے بہترین آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے کیا آپ جانتے ہیں کہ اپنے کیریئر میں مجموعی طور پر سترہ سینچریاں اور اکہتر نصف سینچریاں اسکور کرنے کے باوجود بھی انہیں کبھی قومی ٹیم کا مستقل کپتان نہیں بنایا گیا؟
غیر ملکی اسپورٹس چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں یوراج سنگھ نے لب کشائی کی کہ ان کے کپتان نہ بننے کی وجہ سابق آسٹریلوی کھلاڑی اور انڈین ٹیم کے کوچ گریگ چیپل تھے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ٹیم کے کئی سینیئر کھلاڑی گریگ چیپل کے طریقہ کار سے خوش نہ تھے، ورلڈکپ سے صرف ایک ماہ پہلے انہوں نے ٹیم کے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کی جس سے سب متاثر ہوئے۔یوراج نے انکشاف کیا کہ سابق کوچ کے سچن ٹندولکر سے معاملات اچھے نہ تھے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اس معاملے میں اپنے ساتھی کھلاڑی کا ساتھ دیا، ’مجھے کپتان بننا تھا لیکن پھر گریگ چیپل والا واقعہ ہوا اور ایسا لگا جیسے چیپل یا سچن میں سے کسی ایک کو چننا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرلیا
سابق بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ انڈین کرکٹ بورڈ کے کچھ افسران کو یہ بات پسند نہیں آئی اور یہ کہا جانے لگا کہ کسی کو بھی کپتان بنایا جاسکتا ہے لیکن یوراج کو نہیں، پھر’مجھے اچانک ہی نائب کپتانی سے ہٹا دیا گیا اور ماہی (مہیندر سنگھ دھونی) کو دو ہزار سات کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کپتان بنا دیا گیا یہ میری توقع کے خلاف تھا۔انہوں نے واضح کیا کہ مجھے کپتان نہ بننے پر کوئی افسوس نہیں اور دو ہزار سات کے ورلڈ کپ میں دھونی ایک اچھے کپتان ثابت ہوئے،میرے خیال میں دھونی ون ڈے ٹیم کی کپتانی کے لیے سب سے زیادہ اچھی چوائس تھے۔
یاد رہے کہ یوراج نے دو ہزار انیس میں ہر طرح کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔