اشتہار

یورپ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات میں ریکارڈ اضافہ

اشتہار

حیرت انگیز

برسلز: اٹلی اور یونان سمیت دیگر یورپی ممالک میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے جاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ریکارڈ ترسیلات زر بھیجی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی تا اپریل کے دوران 2 ارب 80 کروڑ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 27.1 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یورپ میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی جانب سے 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔

یورپی یونین میں سب سے بڑی پاکستانی کمیونٹی اٹلی میں آباد ہے، اور اس کا اثر ترسیلات زر میں بھی نظر آتا ہے، اٹلی میں مقیم پاکستانیوں نے مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 71 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں اٹلی میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 295.5 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔

- Advertisement -

اعدادوشمار کے مطابق دوسرے نمبر سب سے زیادہ اضافہ یونان میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں دیکھا گیا، یونان میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پہلے دس ماہ میں بھیجی گئی ترسیلات زر میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 30 کروڑ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 215 ملین ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا تھا۔

تیسرے نمبر پر جولائی تا اپریل 2022 کی مدت میں ہالینڈ میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 50.2 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 30.4 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ہالینڈمیں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 35.8 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔ اپریل میں ہالینڈ سے ترسیلات زر کا حجم 6.1 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اپریل میں 4.8 ملین ڈالر تھا۔

اعدادوشمار کے مطابق چوتھے نمبر پر سب سے زیادہ ترسیلات اسپین میں مقیم پاکستانیوں نے بھیجا ہے، اسپین میں مقیم پاکستانیوں نے رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 42 کروڑ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 30.1 فیصد زیادہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں