تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌ میں‌ پھر اضافہ کردیا

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں مزید 30 روپے اضافہ کردیا جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 209 روپے 86 پیسے ہوگئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز حکومت نے ایک ہفتے میں پیٹرول 60 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر 209 روپے 86 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈیزل کی نئی قیمت 204 روپے 15 پیسے ہوگی، مٹی کے تیل کی قیمت 181 روپے 94 پیسے ہوگی جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 204 روپے 15 پیسے ہوگی۔

آئی ایم ایف نے پیٹرول کی قیمت بڑھانے کی سخت شرط رکھی

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرول کی قیمت بڑھانے کی سخت شرط رکھی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے روز بات ہورہی ہے لیکن ان کی ہر بات نہیں مان سکتے ان سے معاہدہ جون میں ہو جائے گا ۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جون میں ٹیکس نہیں لگائیں گے مگر سبسڈی ختم کرنا ہوگی۔

صحافی کے سوال پر مفتاح گڑ بڑا گئے

انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ روز بیان پر تنقید کرنا شروع کی تو صحافی نے انہیں بیچ میں ٹوک دیا جس پر مفتاح اسماعیل گڑبڑا گئے اور کہا کہ بہت اچھا سوال ہے لیکن مراعات میں مکمل کٹوتی بھی کرلیں تو دو یا چار ارب بچالوں گا۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ناگزیر ہے 37 روپے پیٹرول اور 54 روپے ڈیزل پر فی لیٹر نقصان ہورہا ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں بھی تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بہترکرنا ہے ،71 سالوں میں 25 ہزارارب قرض لیا گیا گزشتہ 4 سالوں میں 20 ہزار ارب کا قرض لیا گیا120ارب کی سبسڈی

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ہرماہ کیسے دے سکتے ہیں جو جوحکومت 40 ارب ماہانہ پر چلتی ہے کیا وہ 120 ارب کی سبسڈی دے سکتی ہے حکومت چلانے کا ماہانہ خرچ 40 ارب ہے تو سبسڈی 120 ارب کہاں سے دیں۔

Comments

- Advertisement -