اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے وفاق اور پنجاب حکومت سے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے اہم کیسز میں تفتیشی افسران تبدیل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے معاملہ پر از خود نوٹس لینے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق بار کی ایگزیکٹو کمیٹی نے صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کو حکومت کے غیر قانونی احکامات چیلنج کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے حکومت کیخلاف قرار داد منظور کرلی ہے، جس میں وفاق اور پنجاب حکومت سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی مکاؤ مارچ کا ڈرامہ رچایا کر ہارس ٹریڈنگ کی بدترین مثال قائم کی گئی، موجودہ حکومت اقتدار پر قابض ہوئی ہے، موجودہ حکومت آتے ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان لیکر آئی ہے، یہ حکومت بجلی، گیس، پیٹرول بم گرا کر عوام پر عذاب کی صورت میں مسلط ہوئی۔
قرار داد میں اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے موجودہ حکومت کے چادر اور چار دیواری کے تقدس پامال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وکلا سمیت تمام شہریوں کی گرفتاریاں، تشدد و تذلیل کی گئی۔
ہائی کورٹ بار کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا دور ہے، اس کے پیش نظر حکومتی مراعات، مفت پیٹرول اور پروٹوکول ختم کیا جائے، جبکہ حکومت کے بیرون ملک سرکاری دوروں پر پابندی لگائی جائے، اشرافیہ کو حق نہیں ہے کہ ٹیکسز سے مراعات حاصل کرکے عوام پر بوجھ ڈالے، تمام اداروں سے چھوٹی بڑی گاڑیاں ختم اور نیلام کی جائیں جبکہ سرکاری کھانوں پر پابندی عائد کی جائے۔
بار نے مطالبہ کیا ہے کہ کسی حکمران، سرکاری افسر کی جائیداد بیرون ملک ہو تو احتساب کیا جائے، سیکیورٹی کے نام پر کروڑوں روپےکا خرچہ حکمرانوں کی جیب سے لیا جائے۔